Monday 29 February 2016

شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
کیپٹن عمیر شہید
 نے پانچ سال پہلے پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا تھا
۔۔شہید کیپٹن کی دو ماہ بعد لاہور سے شادی بھی ہونے والی تھی جس کی تیاریاں کی جا رہی تھیں
اس وی سی کہو شرقی نے نصیر عباسی ولد یعقوب خان اور توصیف عباسی ولد اورنگزیب بھی پیدا کئے جنہوں نے مجاھدین کشمیر کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں ہی جام شہادت نوش کیا
بعد از شہادت ان کو دیا جانے والا تمغہ بصالت 12 اپریل 2017 کو ان کی والدہ محترمہ نے چیف آف آرمی سٹاف سے وصول کیا
 ********************************************
بیروٹ کی مادر علمی کے مایہ ناز فرزندان 
 ممبر ضلع کونسل ایبٹ آباد خالد عباس عباسی اورانسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے عہدیدارعطاالرحمٰن عباسی
سمیت تمام اہلیان بیروٹ کا مطالبہ 
عمیر عبداللہ عباسی نے اپنی جان کی قربانی دے کر اپنے ملک اور قوم کے خلاف بر سر پیکارخوارج اور اُن کے آقاؤں کو بتا دیا ہے کہ ہم اپنے ملک کے خلاف لڑنے والوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے شہید کی قربانی اور شہید کے والد محترم کرنل ریٹائرڈ زاہد محمود کی ہمت اور حوصلہ نے ہمارے سر فخر سے بلند کر دیے ہیں، آئیے ہم بھی زندہ قوم ہونے کا ثبوت دیں اور سب سے پہلے ہم...... گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کو شہید کے نام سے منسوب کر دیں تا کہ ہماری آئندہ آنے والی نسلیں بھی ہمارے اس بہادر بیٹے کو خراج تحسین پیش کرتی رہیں آج سے ہماری اس عظیم درسگاہ کو اس عظیم بیٹے سےمنسوب کر کے عمیر عبداللہ شہید ہائر سیکنڈری سکول کہا جائے.
روزنامہ محاسب ایبٹ آباد ۔۔۔۔۔ 11 اپریل

2017
  26th April, 2017
   27th April, 2017روزنامہ محاسب ایبٹ آباد ۔۔۔۔۔۔۔ 
  ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کو شہید کیپٹن عمیر کے نام سے موسوم کرنے کا سرکاری نوٹیفیکیشن




 ایم این اے ڈاکٹر اظہر خان بیروٹ ہائیر سکینڈری سکول کو کیپٹن عمیر عباسی شہید کے نام سے منسوب کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں جبکہ تقریب میں سعید احمد عباسی ملک سعید عباسی اور خالد عباس عباسی بھی تقریب بھی موجود ہیں ۔۔۔۔ 15 مئی، 2017
روزنامہ آج ایبٹ آباد ۔۔۔۔۔ 16 مئی،2017

********************************************
تحقیق و تحریر
 محمد عبیداللہ علوی بیروٹوی
Journalist, Historian & Anthropologist  
*****************************************

بسْم اللّٰہ الرَّحْمٰن الرَّحیْمO 
لَا تَحْسَبَنَّ الَّذیْنَ قتلوْافیْ سَبیْل اللّٰہ اَمْوَاتًابَلْ اَحْیَاءٌ عنْدَ رَبھمْ یرْزَقوْنO
جو اللہ کی راہ میں قتل ہوئے ہیں، انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں، اپنے پروردگار کے ہاں رزق حاصل کرتے ہیں
 *****************************************
عمیر عبداللہ عباسی نے تو اپنی مادر وطن، ملک و قوم اور دین الٰہی کے غلبہ کیلئے اپنی جان کی جو قربانی پیش کی اس نے ہم سب اہلیان کوہسار بالخصوص اہلیان سرکل بکوٹ کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تبارک و تعالی ملک و قوم کےلئے نوبل کاز (نصب العین) کیلئے اس کی اس جانی قربانی کو اپنی بارگاہ میں منطور و مقبول فرمائے۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین یا رب العالمین.

 کیپٹن عمیر عبداللہ عباسی شہید کون تھا۔۔۔۔۔۔۔ ؟
میر عباسی شہید کے بزرگوں کا تعلق بیروٹ خورد کی ڈھونڈ عباسی برادری کے قطبال خاندان سے تھا جو 20ویں صدی کی ابتدا میں نکر قطبال (وی سی کہو غربی) سے موضع سمبلانیاں، ترمٹھئیاں آ کر آباد ہوئے تھے، اس کے دادا میر عبدل خان اپنے وقت کے ٹھیکیدار تھے ، ان کے دو بیٹے تھے، بڑے بیٹے حاجی خلیل الرحمان عباسی تھے جن کا نو سال پہلے انتقال ہو گیا تھا، چھوٹے بیٹے کرنل زائد محمود عباسی ہیں جن کے بیٹے عمیر عباسی جنہوں نے وزیرستان کے فسادیوں کو جہہنم واصل کرتے ہوئے خود بھی ہفتے (سیچر) کی سہہ پہر چار بجکر 18 منٹ پر جام شہادت نوش کر لیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایک لمحے کیلئے خود موت سے جا کر ملو
پھر ملا دو زندگی سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زندگی کا راستہ
روزنامہ آئینہ جہاں اسلام آباد/پشاور،یکم مارچ 2016

یہ دو بھائی اور ایک ہمشیرہ پر مشتمل خاندان اب عمیر کی شہادت کے بعد ماں باپ سمیت چار افراد کی فیملی رہ گئی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عمیر کے بڑے بھائی عمیس عباسی بھی پاک فوج میں کمیشنڈ افیسر ہیں ۔۔۔۔۔۔ عمیر شہید نے پانچ سال پہلے پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا تھا جبکہ اس کے والد کرنل زائد محمود عباسی دو سال پہلے ریٹائر ہوئے تھے۔۔۔۔ عمیر شہید کی والدہ محترمہ کا تعلق خاکی مانسہرہ کے سواتی قبیلہ سے ہے اور عمران خان کی سابق اہلیہ، صحافی اور اینکر پرسن ریحام خان اور عمیر شہید ٖفضل ربی سواتی کے سگے نواسی نواسا ہیں۔ اس نے واہ کینٹ میں اپنی تعلیم مکمل کی تھی اور وہ راولپنڈی میں ہی رہتا تھا۔۔۔۔۔۔۔ اس کی دو ماہ بعد لاہور سے شادی بھی ہونے والی تھی جس کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔۔۔۔۔ 

A tribute by

Bilal Baseer Abbasi

 Birote

Daily Frontiet Post Peshawar
25th Feb, 2017
 ************************
یونین کونسل بیروٹ کی ویلیج کونسل کہو شرقی پنجاب اور کشمیر کے بارڈر پر پہلی وی سی ہے،سرکل بکوٹ بھر میں ٹیچر پروڈیوسنگ وی سی کے حوالے سے معروف ویلیج کونسل ۔۔۔۔۔۔۔ اس کے چیئرمین اسد عباسی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی ویلیج کونسل کا یہ اعزاز ہے کہ اس نے پروفیسرز، اعلیٰ پائے کے وکیل اور صحافی، پہلے شب زندہ دار بیوروکریٹ ملک و قوم کو دئےاور تین شہدا بھی قومی مقاصد کیلئے پاک سرزمین پر نچھاور کئے ہیں۔۔۔۔۔۔ عمیر عباسی کے علاوہ اس وی سی کہو شرقی نے نصیر عباسی ولد یعقوب خان اور توصیف عباسی ولد اورنگزیب بھی پیدا کئے جنہوں نے مجاھدین کشمیر کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں ہی جام شہادت نوش کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس موقع پر پھر یہ فرمان الٰہی پیش رہے کہ ”لَا تَحْسَبَنَّ الَّذیْنَ قتلوْافیْ سَبیْل اللّٰہ اَمْوَاتًابَلْ اَحْیَاءٌ عنْدَ رَبھمْ یرْزَقوْن“۔۔۔۔۔۔۔ یعنی ”جو اللہ کی راہ میں قتل ہوئے ہیں، انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں ، اپنے پروردگار کے ہاں رزق حاصل کرتے ہیں“۔۔۔۔۔۔۔۔ موت تو ہر حال میں آنی ہے۔۔۔۔۔۔ مگر شہید کی موت ۔۔۔۔۔ سبحان اللہ
کیسے لکھتا پھر وہ شاعر ، عارض و لب کے افسانے
خون شہیداں جس کی نگاہ میں سرخ گلابوں جیسا تھا

اہلیان سرکل بکوٹ کی تاریخ شجاعت صدیوں پر محیط ہے، اس علاقہ نے پہلی بار جنگ بالا کوٹ کی صورت میں پہلا معرکہ کفر و اسلام لڑا اور اس کے نتیجے میں بالا کوٹ سے اوسیا تک شہدا کی کہو کے بلند و بالا درختوں کے نیچے آخری آرام گاہیں اسی دور کی یادگار ہیں، ایک طرف ہری سنگھ نلوہ جیسا خونخوار سکھ لٹیرا تھا اور دوسری طرف نہتے مجاہدین، اس کے نتیجے میں سرکل بکوٹ کا ہر گھر ماتم کدہ بن گیا، اتنا ہی نہیں ہوا بلکہ بڑوں کے سر کی قیمت دس روپے اور بچوں کے سر پانچ روپے کے انرام کے لالچ میں گردنوں سے اترنے لگے، ان وادیوں کے مکینوں نے انگریز فرنگیوں کے خلاف بھی تحریک آزادی لڑی اور ناکامی کی وجہ سے اس وقت بھی کوہسار کا ہر گھر بربادی کا نشانہ بنا، مجاہدین توپ زن ہوئے، بچے یتیم اور خواتین کو بیوگی کی اذیت برداشت کرنا پڑی، ایک پوری نسل کی قربانی کے بعد جب مملکت پاکستان منصئہ شہود پر آئی تو آگے کشمیر کا  محاذ سامنے تھا جس میں اہلیان کوہسار نے اپنی جانی اور مالی قربانیوں کے نذرانے بھی پیش کئے بلکہ باسیاں کا مقام تو تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنا، یہاں سے سردار یعقوب خان کو بھی مجاہد کی حیثیت سے شہرت دوام ملی، ، انیس سو پینسٹھ اور اکہتر میں بھی اہلیان کوہسار نے ہر محاذ پر قوم اور وطن کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے کی سعادت حاصل کی، بریگیڈئر (ر) مصدق عباسی، ھرنل (ر) شبراز عباسی اور کرنل (ر) مشرتاق قریشی یو سی بیروٹ کے اسی قافلے کے قابل تقلید فرزند ہیں جبکہ حاضر سروس جنرل مقصود عباسی ابھی راہ جہاد میں راریک ذہنوں اور انسانیت دشمن دہشتگردوں کے صفایا کرنے میں مصروف ہیں، کوہسار کا بچہ بچہ کیپٹن عمیر عباسی کو سیلیوٹ پیش کر رہا ہے۔ پلک لونغال سے تعلق رکھنے والے شاعر شاہد ریاض عباسی قوم کے ان مجاہدوں اور شہدا کو ان الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ؎

چہرے پہ خون، سینے میں مٹی لگی ہوئی
مہریں ہیں کیا حسین۔۔۔۔۔۔۔ وفا کی لگی ہوئی
پہنا ہوا ہے۔۔۔۔۔ سحر کے اجالے کا ہے کفن
شبنم بطور عطر ہے۔۔۔۔۔۔ شب کی لگی ہوئی
اوپر ہے آسماں کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خیمہ تنا ہوا
مسند کے طور پر ہے۔۔ یہ دھرتی لگی ہوئی
کس کے نصیب کا ہے یہ دلہا۔۔۔۔۔۔۔۔ سجا ہوا
حوروں میں ہے اس پر۔۔۔۔۔۔۔ لڑائی لگی ہوئی
******************
بیروٹ سے تعلق رکھنے والے جامعہ الازہر قاہرہ کے پہلے پی ایچ ڈی سکالر اور الہدیٰ ٹی وی کے اینکر ڈاکٹر مدثر عباسی الازہری نے عمیر عباسی شہید کو یہ نذرانہ عقیدت پیش کیا ہے ؎
  اہلیان کوہسار بالخصوص سرکل بکوٹ اور اور یو سی بیروٹ کے نوجوانوںکی اکثریت کیلئے شہید عمیر کا یہ جنازہ علاقے کا سب سے بڑا ماتمی ایونٹ تھا، اور اس سے انہیں بھی یہ پیغام گیا ہے کہ و بھی عمیر شہید کی تقلید کرتے ہوئے خوب محنت کریں اور وہ بھی عساکر پاکستان کا حصہ بن کر ملک و قوم کی خدمت کریں.

 پاک آرمی نے تدفین کے وقت شہید کو جو سیلیوٹ پیش کیا اس نے بھی ان ٹین ایجرز کے دل کو دھڑکا دیا اور ان کے من میں ایک انسپائریشن بھی پیدا کی کہ ان کی صلاھٰتیں بھی کسی سے کم نہیں اور وہ بھی قوم کا قابل قدر سپوت اور ،لک کے محافظ بن سکتے ہیں۔۔ اج کے حاضر سروس جنرل مقصود عباسی اور ماضی قریب کے بریگیڈئر مصدق، کرنل شبراز، شہید کے والد کرنل زائد محمود اور کرنل مشتاق قریشی بھی تو آخر اسی بیروٹ کے ہیں اور انہوں نے بھی عساکر پاکستان کا حصہ بن کر نام کمایا ہے اور اپنی شجارت سے ہمیں اور مارے بچوں میں ملکو قوم کی خدمت کی ایک نئی امنگ پیدا کر دی ہے۔۔۔۔۔۔ اللہ تبارک و تعالیٰ میری دھرتی ماں کی کھوکھ سے ایسے ہی قابل فحر اور غازی و شہید پیدا کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔۔۔۔۔۔
لگانے آگ جو آئے تھے آشیانے کو
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھادیئے تم نے - See more at: http://arynews.tv/ud/blogs/archives/67131#sthash.nMzgvDPE.dpuf
شہید عمیر ہمیں کہہ رہا کہ ؎
لگانے آگ جو آئے تھے میرے آشیانے کو
وہ شعلے۔۔۔ اپنے لہو سے بجھا دئے ہم نے
لگانے آگ جو آئے تھے آشیانے کو
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھادیئے تم نے - See more at: http://arynews.tv/ud/blogs/archives/67131#sthash.nMzgvDPE.dpuf
لگانے آگ جو آئے تھے آشیانے کو
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھادیئے تم نے - See more at: http://arynews.tv/ud/blogs/archives/67131#sthash.nMzgvDPE.dpuf
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھادیئے تم نے - See more at: http://arynews.tv/ud/blogs/archives/67131#sthash.nMzgvDPE.dpuf
 Cap Umair life glimpses .......                     
 
 
 
 
 
 
 
 
Condolences
 
Ex Governor KPK Sardar Mehtab Ahmed Khan
and MPA Sardar Freed Khan 
with Umair father Col Zahid
(Photo by Ata u Rahman Abbasi Birote)
 Reham Khan with Umair mother
...... with Umair father Col Zahid
 ....... On Umair grave
 ........ with Umair other family members

.........with Umair younger brother Capton Umais
(Photo by: Shakir Abbasi journalist, Naker Mojwal, Birote Khurd) 
Imteaz Abbasi, MD of ISM Karachi in Umair mourning gathring
(Umaair Shaheed and Imreaz Abbasi belonged to same Qutbal Tribe and village)
(Photo by Ata u Rahman Abbasi Birote) 
Media Coverage on 29th Feb, 2016
Daily Jang,
Daily Express,
 Daily Jang,
Daily Ajj Abbottabad
 Daily Express
<Next>